تیرے درد سے دل آباد رہا
کُچھ بھول گئے کُچھ یاد رہا
نصیبا بھی کیا رنگ لایا
کہاں لا کے ہمکو ملایا
اپنی وفا کے گُل کھل نہ پائے
مل کہ بھی تُجھ سے ہم مل نا پائے
دردِ دل ہم کیسے سہیں
دور بھی ہم کیسے رہیں
تیرا غم تیرے جانے کے بعد رہا
کچھ بھول گئے کچھ یاد رہا
جانِ وفا تُجھکو کیا دیں
دل کہہ رہا ہے دعا دیں
ارماں بُجھے ہیں سپنے دھواں ہیں
مر مر کے ہم تو زندہ یہاں ہیں
بے خُدی میں ہم کھو گئے
پھر جُدا تُجھ سے ہو گئے
چاہت کا جہاں برباد رہا
کچھ بھول گئے کچھ یاد رہا