Tuesday 24 February 2015

kyya khoya kaya paaya jg men milty or bijhrrtty pg men sung by jagjit singh sb




( لفظ بانی اور دورے کچھ الفاظ غلط ہو سکتے ہیں تصحیح کروانے میں کوئی دوست مدد فرمائے تو اس کی مھربانی ہوگی "شُدھ ھندی" زبان میں ہے یہ غزل )
this ghazal is on the name of fan of page Mr.@Mahadev Kotwani
 Jagjit Singh Kya Khoya Kya Paya 
 کیا کھویا کیا پایا جگ میں ملتے اور بجھڑتے پگ میں 
مجھے کسی سے نہیں شکایت یکچھب چلا گیا میں پگ پگ میں 
ایک دیشتی پر ڈالے یادوں کی پوٹلی ٹٹولے 
ایک دیشتی پر ڈالے یادوں کی پوٹلی ٹٹولے
اپنے ہی من سے کچھ بولے اپنے ہی من سے کچھ بولے 
اپنے ہی من سے کچھ بولے اپنے ہی من سے کچھ بولے 

پرتھوی ( زمین ) لاکھوں عرش پُرانی جیون ایک انند کہانی 
پرتھوی ( زمین ) لاکھوں عرش پُرانی جیون ایک انند کہانی
پر تن کی اپنی سیمائیں یکجب سو شرنوں کی بانی 
اتنا کافی ہے انتم پر  دستک پر خُد دروازا کھولے 
اتنا کافی ہے انتم پر  دستک پر خُد دروازا کھولے
اپنے ہی من سے کچھ بولے اپنے ہی من سے کچھ بولے 
اپنے ہی من سے کچھ بولے اپنے ہی من سے کچھ بولے 

جنم مرنڑ کا امیرت پھیرا جیون بنجاروں کا ڈیرا 
جنم مرنڑ کا امیرت پھیرا جیون بنجاروں کا ڈیرا 
آج یہاں کل کہاں کوچ ہے کون جانتا کدھر سویرا 
اندھیارا  آکاش" وسیم " اک پرانڑوں کے پنکھوں کو تولے
اندھیارا  آکاش" وسیم " اک پرانڑوں کے پنکھوں کو تولے 
اپنے ہی من سے کچھ بولے اپنے ہی من سے کچھ بولے 
اپنے ہی من سے کچھ بولے اپنے ہی من سے کچھ بولے 



جہاں مینے وسیم لکھا ہے اس سے ثابت ہو رہا ہے کہ یہ غزل وسیم بریلوی کی ہے ، لیکن مجھے معلوم نہیں کہ کن کی غزل ہے اگر لفظ وسیم غلط ہے اور کوئی دوست جانتا ہے تو کمنٹ میں لکھ دے ، اور دوسری بات یہ لفظ چینج ہو جائے گا وسیع لفظ میں 

Sangeet

Sangeet
my page at facebook