پنکھ ہوتے تو اڑ آتی رے رسّیا او ظالما
تجھے دل کا داغ دکھلاتی رے
یادوں میں کھوئی پہنچی گگن میں
پنچھی بن کے سچی لگن میں
دور سے دیکھا موسم حسیں تھا
آنے والا تو ہی نہیں تھا
کرنیں بن کے بانہیں پھیلائی
آس کے بادل پہ جا کے لہرائی
جھول چکی میں وعدے کا جھولا
تُو تو اپنا وعدہ بھی بھولا
نغمہ نگار : حسرت جے پوری
آواز : لتا منگیشکر