Sunday 14 May 2017

عشق ہوتا نہیں سبہی کے لئے نذاکت علی

عشق ہوتا نہیں سبہی کے لئے استاد نذاکت علی
اُن کا چہرا ہے چاند سے بڑھ کر 
اُن کا چہرا ہے چاند سے بڑھ کر 
کیوں ترستے ہو روشنی کے لیئے 
عشق ہوتا نہیں سبھی کے لیئے 
ہے یہ اُلفت کسی کسی کے لیئے 
عشق ہوتا نہیں سبھی کے لیئے 
چین دل کو میرے نہیں آتا 
چین دل کو میرے نہیں آتا 
آپ کا غم ہے زندگی کے لیئے 
عشق ہوتا نہیں سبھی کے لیئے 
ہے یہ اُلفت کسی کسی کے لیئے 
عشق ہوتا نہیں سبھی کے لیئے

جان نکلے تُمہارے پہلو میں 
جان نکلے تمھارے پہلو میں 
دل ہے بے چین اس گھڑی کے لیئے

ان کو دیکھا تو ہم نے یہ سمجھا 
ان کو دیکھا تو ہم نے یہ سمجھا
چاند نکلا ہے روشنی کے لیئے

ہے یہ الفت کسی کسی کے لیئے 
عشق ہوتا نہیں سبہی کے لیئے 
ہم نے دیکھا ہے آجکل عادل 
ہم نے دیکھا ہے آجکل عادل 
کوئی مرتا نہیں کسی کے
عشق ہوتا نہیں سبھی کے لیئے 
ہے یہ اُلفت کسی کسی کے لیئے 
عشق ہوتا نہیں سبہی کے لیئے 

عشق ہوتا نہیں سبہی کے لیئے

Sangeet

Sangeet
my page at facebook